Ad

شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں میں جھڑپیں: کیا شدت پسند قبائلی علاقوں میں دوبارہ اکٹھے ہو رہے ہیں؟

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں اس مہینے میں اب تک تشدد کے چار واقعات پیش آئے ہیں .جن میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کا جانی نقصان ہوا ہے جس کے بعد علاقے میں تشویش پائی جاتی ہے۔ 
ان واقعات کے بعد یہ سوال اٹھائے جا رہے ہیں .کہ آیا یہ معمول کی کارروائیاں ہیں .یا شدت پسند ان قبائلی علاقوں میں دوبارہ اکٹھے ہو رہے ہیں۔
تشدد کے یہ واقعات پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے نزدیک شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل اور اس کے قرب و جوار میں پیش آئے ہیں۔ 
تازہ ترین واقعہ 14 اپریل کو پیش آیا .جب سکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں ملنے والی اطلاع پر چھاپہ مارا تو وہاں جوابی کارروائی میں ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گیا۔ 
اسی طرح چند روز پہلے دتہ خیل کے قریب درگئی کے مقام پر بھی اسی طرح چھاپہ مارا گیا. جہاں جھڑپ میں ایک سکیورٹی اہلکار اور دو شدت پسند ہلاک ہو گئے۔ 
یہ بھی پڑھیے
اس سے پہلے ایک فوجی کارروائی میں شمالی وزیرستان اور مہمند ایجنسی میں سات شدت پسند ہلاک کر دیے گئے تھے. بظاہر سکیورٹی فورسز نے یہ کارروائیاں شدت پسند تنظیم کے اہلکاروں کی موجودگی کی اطلاعات پر کی تھیں۔
پاکستان میں شدت پسند کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان ایک بڑی قوت رہی ہے .اور اس تنظیم نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں متعدد تشدد کے واقعات کی ذمہ داری قبول کی ہیں۔ 

Share on Google Plus

About Breaking news

0 comments:

Post a Comment

Coca-Cola suspends social media advertising despite Facebook changes

Coca-Cola will suspend advertising on social media globally for at least 30 days as pressure builds on platforms to crack down on hate speec...